مصر میں سابق فوجی سربراہ عبدالفتح السیسی نے اتوار کے روز ملک کے نئے صدر کے طور پر حلف اٹھا لیا ہے۔ انھوں نے مئی میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں یکطرفہ کامیابی حاصل کی تھی۔
اس موقعے پر دارالحکومت قاہرہ میں اہم مقامات پر سکیورٹی کے انتظامات سخت کیے گئے۔
واضح رہے کہ حلف برداری کی تقریب سپریم آئینی عدالت میں ہوئي۔
ریٹائرڈ فوجی جنرل نے گذشتہ سال جولائی میں پہلے جمہوری طور سے منتخب صدر محمد مرسی کو ان کے خلاف احتجاج کے بعد معزول کر
دیا تھا۔
اس کے بعد سے وہ معزول صدر مرسی کی پارٹی اخوان المسلمین کے کارکنوں کے ساتھ نبرد آزما ہیں۔ مرسی کی پارٹی نے حالیہ انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔
مصر میں چھ اپریل سنہ 2011 میں نوجوانوں کی تحریک کے رضاکاروں سمیت لبرل اور سیکولر رضاکاروں نے بھی مئی 28-26 کے دوران ہونے والے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔
یہ نوجوان رضا کار سنہ 2011 کے انقلاب میں کلیدی اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ انھوں نے حسنی مبارک کو عوامی تحریک کے ذریعے عہدہ چھوڑنے پر مجبور کر دیا تھا۔